آپ کے دل میں گرچہ شک ہے جناب
یہ محبت فَقط کسک ہے جناب
اب دیا ہے بھلا کِسے جھانسا
آج چِہرے پہ پھر چمک ہے جناب
شام سے دل کو کوئی دھڑکا ہے
دھڑکنوں میں عجب دھمک ہے جناب
اور کچھ بھی دکھائی دیتا نہیں
آنکھ میں آپ کی جھلک ہے جناب
کیوں فسردہ ہیں اب کراہت پر؟
زخم پر آپ کا نمک ہے جناب
سو مُعطر ہے یہ غزل ایمن
تازہ جذبات کی مہک ہے جناب
ایمن جنید
No comments:
Post a Comment