عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
محفوظ ہے گھر عشق محمدﷺ کی ردا سے
گھر آیا ہے طوفانِ بلا میری بلا سے
یہ کہہ کے کرن پھوٹی سرِ حشر ادا سے
ان رِندوں کے آنے دو یہ کوثر کے ہیں پیاسے
اے کاش کے سرکارؐ کے قدموں سے لپٹ جائے
وہ درد جو بھیجا ہے مِرے دل نے صبا سے
جس علم کی رفعت نہیں معلوم کسی کو
اس علم کی نسبت ہے فقط غارِ حرا سے
قرآن کو پڑھتے ہوئے سوچو ذرا یہ بھی
مقصود ہے کیا بات وہاں نور و ہدی سے
کونین پہ ہر روقت برستی ہے عنایت
رحمت کی وہ بارش ہے مدینے کی ہوا سے
بس گنبدِ خضریٰ دمِ آخر ہو نظر میں
مانگیں گے دعا جا کے مدینے میں خدا سے
سیرت وہ محمدﷺ کی یہ دنیا نہیں سمجھی
آتی ہے حیا واں پہ حیا کو بھی حیا سے
سرکار کو خالد مِری سانسوں کی سلامی
دل میں بہلتا ہے بہت صلی علیٰﷺ سے
محمد خالد فتحپوری
No comments:
Post a Comment