Friday, 6 December 2024

حقیقت جان لینا چاہتا ہوں

 حقیقت جان لینا چاہتا ہوں

تجھے پہچان لینا چاہتا ہوں

مجھے ادراک اپنا ہو گیا ہے

تجھے اب مان لینا چاہتا ہوں

مصائب، دھوپ، سایہ، تری یادیں

یہ چادر تان لینا چاہتا ہوں

دو عالم جب مِرے اپنے تھے مولا

وہی اوسان لینا چاہتا ہوں

مِرے اندر ہی اب جینے لگا ہے

میں جس کی جان لینا چاہتا ہوں

شمیم آسان ہو گا بھول جانا

خلش انجان لینا چاہتا ہوں


سخاوت شمیم

No comments:

Post a Comment