Monday, 9 December 2024

سروں پر پگھلنے والی برف

 ایک مختصر نظم


ہمارے سروں پر پگھلنے والی

برف جیسی سفید دھوپ

ہم سے عمر رفتہ کے

ہر سیہ پل کا حساب مانگتی ہے

جن پلوں سے ہمارا سامنا

خیالوں کی ہری گھاس پر

بیٹھ کر ہوا تھا


نذیر آزاد

No comments:

Post a Comment