Monday, 9 December 2024

چپ چاپ زندہ رہنے کی راہیں ٹٹولیے

 چپ چاپ زندہ رہنے کی راہیں ٹٹولیے

بے وجہ نفسیات کی گِرہیں نہ کھولیے

دستک سی ہو رہی ہے سرِ منزلِ خیال

شاید کہ آ گئے ہیں وہ، دروازہ کھولیے

باتیں بڑی ہیں وقت بہت کم ہے دوستو

کچھ مجھ کو کہنے دیجیے کچھ آپ بولیے

اب تیرے ہاتھ ترکِ وفا کی ہے بات چیت

میں نے تو تیری چاہ سے اب ہاتھ دھو لیے


ڈاکٹر کنول فیروز

No comments:

Post a Comment