جب سے آباد کیا قیس نے ویرانے کو
چھیڑنے آتی ہے لیلیٰ تِرے دیوانے کو
پوچھ صیاد نہ کچھ روح کے گھبرانے کو
قفس تن سے یہ کہتی ہے نکل جانے کو
دیکھ مستانہ گھٹاؤں کو ذرا اے ساقی
دوش پر آج صبا لاتی ہے مے خانے کو
ہوش تو گم تھے گئی شرم بھی رسوائی بھی
کون ہے اب جو سنبھالے تِرے دیوانے کو
داغ ایسے دئیے یاران وطن نے صفدر
جی نہیں چاہتا اب سوئے وطن جانے کو
صفدر مرزا پوری
No comments:
Post a Comment