عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
درودِ پاک کی برکت سے فیض یاب ہوا
خیال خفتہ شرر تھا جو آفتاب ہوا
ہمیشہ رہتی تھیں بے چین دھڑکنیں دل کی
نبی کے ذکر سے سیراب ہو کے آب ہوا
در رسولﷺ پہ جا کر گواہی دیتا ہے
جو اشک کنج ندامت سے بازیاب ہوا
قدم اٹھائے تو ہر راہ پر رکاوٹ تھی
جو سوئے طیبہ چلا وہ ہی کامیاب ہوا
چلے دیار نبی سب بھلا کے شکوے گلے
یوں زود رنج طبیعت کا احتساب ہوا
سنہری جالی کا جلوہ سمایا آنکھوں میں
یر ایک شب وہی منظر سہانا خواب ہوا
سبین یونس
No comments:
Post a Comment