Wednesday, 11 December 2024

جس کے نیزے پہ ہے یہ سر میرا

 جس کے نیزے پہ ہے یہ سر میرا

اس کے آنکھوں میں دیکھ ڈر میرا

پیاس پانی کو لگ رہی ہو گی

آگ کا جسم دیکھ کر میرا

ہم غریبوں کا یہ اثاثہ ہے

ایک دستار اور یہ سر میرا

نقش پا تک نہیں بنے اس کے

جب کہ صحرا میں ہے یہ گھر میرا

جب سے ٹھکرا دیا تِرے غم نے

دل یہ پھرتا ہے در بہ در میرا

 نا خدا ڈوبنے سے کیا بچتا

لے کے ڈوبا تھا مجھ کو ڈر میرا

مے کدہ بن گئیں تِری آنکھیں

اب تو آنکھوں سے جام بھر میرا


عاقب جاوید

No comments:

Post a Comment