Tuesday, 10 December 2024

بدن کا بیسواں حصہ یہ سر ہے

 بدن کا بیسواں حصہ یہ سر ہے

مِرا افسانہ کتنا مختصر ہے

جہان‌ِ اہلِ حق زیر و زبر ہے

اسی میں امتحانِ خیر و شر ہے

وہی معتوب ہیں اس داستاں میں

جنہیں عنوانِ ہستی کی خبر ہے

تمہیں سمجھا کے ہم تو تھک چکے ہیں

کہ بھائی! راستہ یہ پُر خطر ہے

خِرد جس کو ملی تھی آسماں سے

وہ مجنوں اس زمیں پر در بدر ہے

وہ منزل کیا، فقط اک رہگزر تھی

ابھی چلتے رہو، لمبا سفر ہے

جنہیں سچ بولنا واجب تھا طارق

لبوں پر ان کے لفظوں کا ہُنر ہے​


طارق غازی

No comments:

Post a Comment