فتویٰ
میں نے اپنے ہی آستانے پر
بے خودی میں، کیے ہیں سجدے بھی
دل تو پہلے ہی وار بیٹھا تھا
جان بھی اب نثار کر لوں گا
زاہدِ کم نظر کا کہنا
مجھ کو، الزام کُفر کا دے دے
اور پھر
میرے نام فتویٰ ہو
میں تو ترکِ اسلام کر بیٹھا
بُت پرستی
شعار کر بیٹھا
سلطان الحق شہیدی کاشمیری
شہیدی کاشمیری
No comments:
Post a Comment