Monday, 9 December 2024

ہے یہ موسم فسادات کا

 مسجدوں مندروں کا خدا

احمد آباد میں کھو گیا

کتنے چہرے بدلنا پڑے

کس قدر تُو نے گھپلا کیا

وقت کی تیز رفتار تھی

لمحہ لمحہ سسکتا رہا

اس طرف ایک بیڑی جلی

اس طرف میرا گھر جل گیا

آ گئیں کونپلیں پھر نئی

ہے یہ موسم فسادات کا


خالد غنی

No comments:

Post a Comment