ہونٹوں کی مُسکان سمجھ
کچھ تو اے نادان سمجھ
جس میں تیرا پیار نہیں
اس دل کو ویران سمجھ
غُربت کی توہین نہ کر
مُفلس کو انسان سمجھ
دُنیا کے ہر رشتے کو
دو دن کی پہچان سمجھ
اُوپر والا دیتا ہے
خود کو مت دھنوان سمجھ
جو ہونا وہ ہونا ہے
قُدرت کا فرمان سمجھ
روشن! اس گھر آنگن کا
مجھ کو بھی مہمان سمجھ
روشن صدیقی
No comments:
Post a Comment