Tuesday, 15 April 2025

ہوا اک دن میں ہم سے غیر اچھا

 ہوا اک دن میں ہم سے غیر اچھا

پڑا در پر کسی کا پیر اچھا

کہا ہے میں نے جو دیکھا سنا ہے

جو تم سمجھو بُرا تو خیر اچھا

محبت ہم سے منہ دیکھے کی یارو

ہو دل کھوٹا تو منہ کا بیر اچھا

ہمارے رو برو لاؤ تو اس کو

کہیں گے ہم حرم سے دیر اچھا

مٹا کر چل دئیے وہ نقش پا بھی

ہمیں غیروں پہ چھوڑا خیر اچھا

مصیبت میں ہوا کوئی نہ اپنا

اگر ہمدرد ہو تو غیر اچھا

وفا کو بھی تِری وہ جور سمجھے

کنول تُو نے کمایا بیر اچھا


کنول سیالکوٹی

No comments:

Post a Comment