Wednesday, 23 April 2025

دید سرور کی سراپا جستجو ہو جائیے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دید سرور کی سراپا جستجو ہو جائیے

دیکھتے ہی دیکھتے پھر سرخرو ہو جائیے

عشق سرکار دو عالم کا تقاضہ ہے یہی

ہر عدوئے سرورِ دیں کے عدو ہو جائیے

جب قلم قرطاس پکڑا عشق نے دی صدا

"نعت لکھنا ہے اگر تو با وضو ہو جائیے"

مل کے رخ پہ خاکِ راہِ شہرِ مصطفیٰ

اے غلامِ مصطفیٰ یوں خوبرو ہو جائیے

ہو گیا حاصل سمجھیے زندگی کا ماحصل

روضۂ سرکار کے جب روبرو ہو جائیے

شاعری کرنا تو رفعت خوش نصیبی ہے مگر

چاہیے شہرت اگر تو خوش گلو ہو جائیے


رفعت برکاتی

No comments:

Post a Comment