Saturday, 19 April 2025

نہ جیت ویت کے معنی نہ ہار وار کا دکھ

 نہ جیت وِیت کے معنی نہ ہار وار کا دکھ

کہ میرے دل میں روندی گئی بہار کا دکھ

نہ بات وَات ضروری ، نہ دِید وِید کی بات

جو دِل اداس ہے اِس کو ہے انتظار کا دکھ

دغا وَغا کوبھی چھوڑا ، یہ جھوٹ موٹ بھی معاف

مجھے تو دے رہا آزار اعتبار کا دکھ

یہ پوچھنا بھی عبث کیوں کیے فریب وَریب

تِرے سِحر میں رہا ہوں، ہے اُس حِصار کا دکھ

تِرا بیان کہ جو ہے، وہ تھا ، مذاق وَذاق

یہ آخری بھی ہے کاری بھی ہنستے وَارکا دکھ

یہ موت ووت کا ڈر وَر ذرا نہیں مجھ میں

پر اُس کے بعد جو ہو گا، اُس انتشار کا دکھ

غرض ورض مجھے اکرام تجھ سے کچھ بھی نہیں

بس ایک بات، مجھے بھی ہے، بچھڑے یار کا دکھ


اکرام اللہ

No comments:

Post a Comment