عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نیاز مندِ نبیﷺ ہوں، نبیﷺ کا نوکر ہوں
نبی کی بیٹیوں، بیٹوں سبھی کا نوکر ہوں
حسنؑ، حسینؑ، امامہؑ، علیؑ کا نوکر ہوں
میں ان کے کام کے ہر آدمی کا نوکر ہوں
یہ ایک شاعرِ محکوم کا قصیدہ ہے
بناتِ سیدِ مخدومﷺ کا قصیدہ ہے
رقیہؑ، فاطمہؑ، کلثومؑ کا قصیدہ ہے
جنابِ زینبِؑ معصوم کا قصیدہ ہے
سکونِ مُرسلِ آخر زماں بناتِ رسول
مِرے رسول کی شہزادیاں بناتِ رسول
بنات کے لیے جنت نشاں بناتِ رسول
کہاں یہ ہیچ مدانی کہاں بناتِ رسول
انہیں سے زیست مزین ہوئی ہے جنت کی
انہیں سے شان بڑھائی گئی طہارت کی
انہیں سے آبرو بنتی ہے آل و عترت کی
انہیں سے روشنی پھوٹی رسولِ رحمت کی
بتولؑ مادرِ شبیرؑ کو سلامی ہے
چہار بنت کی توقیر کو سلامی ہے
ہر ایک پیکرِ تطہیر کو سلامی ہے
مِرے رسولؐ کی جاگیر کو سلامی ہے
نبیﷺ کی بیٹیاں اجلا خیال رکھتی تھیں
وہ اپنے سر پہ طہارت کی شال رکھتی تھیں
وہ آپ اپنی جہاں میں مثال رکھتی تھیں
مثال ِ زندگی نادر کمال رکھتی تھیں
خدیجہؑ ماں نے انہیں نور سے اجالا تھا
خدیجہؑ ماں نے انہیں نازکی سے پالا تھا
کہ ماں کا پیار ہی سب ماؤں سے نرالا تھا
خدا نے عجز کے پیکر میں ماں کو ڈھالا تھا
ہر ایک بضعۂ منّی کی ذات پر صلوات
ہر ایک ذاتِ پیمبر صفات پر صلوات
اور ان کے اسوۂ صوم و صلوۃ پر صلوات
میں بھیجتا رہوں چاروں بنات پر صلوات
علیؑ، امامہؑ کی ماؤں کو بے شمار سلام
حسنؑ، حسینؑ کی چھاؤں کو بے شمار سلام
طہارتوں کی قباؤں کو بے شمار سلام
مِرے نبیﷺ کی دعاؤں کو بے شمار سلام
نادر صدیقی
No comments:
Post a Comment