بڑھ کر امکانات تحسیں سے ان کی ہر ادا
کون کر سکتا ہے حق نعت پیغمبرﷺ ادا
اللہ اللہ مدحت خیر الوریٰ کے باب میں
خود بخود ہوتا ہے مضمون دل مضطر ادا
یاس آغشتہ بشر کی جان میں جان آ گئی
دیکھ کر خلق محمدﷺ کی رواں پرور ادا
آپ کے در کی غلامی کا ملا جس کو شرف
ہیں غلام اس کے فریدوں جاہ اسکندر ادا
ہے سہارا آپ کا دونوں جہانوں میں مجھے
میں کروں کس منہ سے شکر شافع محشر ادا
جاں نچھاور ہو ان مِری ان کے مقدس نام پر
جتنا جلدی ہو سکے ہو جائے قرض سر ادا
ہو عمل سے بھی زباں کے ساتھ ساتھ اظہار نعت
سنت ختم الرسلﷺ بھی اب کرو جعفر ادا
جعفر بلوچ
No comments:
Post a Comment