Monday, 21 April 2025

ایک لمحے کو جب رکا ہوں میں

 ایک لمحے کو جب رکا ہوں میں

ہمسفر نے کہا چلا ہوں میں

دیکھتا تک نہیں مجھے کوئی

روشنی میں رکھا دِیا ہوں میں

خاک چھانی کسی نے میرے لیے

اور کسی کے لیے بنا ہوں میں

عشق میں احترام در آیا

جب کہا اس نے حافظہ ہوں میں

تُو نے مُنصف خرید رکھے ہیں

ویسے تجھ کو ہرا چکا ہوں میں

قبر جس کو جگہ نہیں دیتی

کبھی کہتا تھا وہ خدا ہوں میں

ایسا الزام سر لگا میرے

اپنی نظروں سے گِر گیا ہوں میں


عمران فہم

No comments:

Post a Comment