ایک لمحے کو جب رکا ہوں میں
ہمسفر نے کہا چلا ہوں میں
دیکھتا تک نہیں مجھے کوئی
روشنی میں رکھا دِیا ہوں میں
خاک چھانی کسی نے میرے لیے
اور کسی کے لیے بنا ہوں میں
عشق میں احترام در آیا
جب کہا اس نے حافظہ ہوں میں
تُو نے مُنصف خرید رکھے ہیں
ویسے تجھ کو ہرا چکا ہوں میں
قبر جس کو جگہ نہیں دیتی
کبھی کہتا تھا وہ خدا ہوں میں
ایسا الزام سر لگا میرے
اپنی نظروں سے گِر گیا ہوں میں
عمران فہم
No comments:
Post a Comment