Thursday, 24 April 2025

عشق میں دل کا لگانا اور ہے

 عشق میں دل کا لگانا اور ہے

زندگی اپنی مٹانا اور ہے

بت پرستی تیرا شیوہ برہمن

بت کو سجدے میں گرانا اور ہے

یوں اجل کے سامنے بے بس سبھی

موت سے آنکھیں ملانا اور ہے

غیر کی جانب نظر ہے شیخ جی

اپنے ہاتھوں سے کمانا اور ہے

بادلِ نا خواستہ ہیں دار پر

خود سے اپنا سر کٹانا اور ہے

غم کو اپنانے سے پاتے ہیں جلا

اے عراقی! غم مٹانا اور ہے


عباس عراقی

غلام عباس بٹ

No comments:

Post a Comment