عشق میں دل کا لگانا اور ہے
زندگی اپنی مٹانا اور ہے
بت پرستی تیرا شیوہ برہمن
بت کو سجدے میں گرانا اور ہے
یوں اجل کے سامنے بے بس سبھی
موت سے آنکھیں ملانا اور ہے
غیر کی جانب نظر ہے شیخ جی
اپنے ہاتھوں سے کمانا اور ہے
بادلِ نا خواستہ ہیں دار پر
خود سے اپنا سر کٹانا اور ہے
غم کو اپنانے سے پاتے ہیں جلا
اے عراقی! غم مٹانا اور ہے
عباس عراقی
غلام عباس بٹ
No comments:
Post a Comment