عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تمنا ہے آقاﷺ کا گھر دیکھ لیتے
مدینے کو ہم اک نظر دیکھ لیتے
وہ طیبہ کا پر کیف دلکش نظارہ
کھجوروں کے برگ و ثمر دیکھ لیتے
الٰہی کبھی ہم بھی تیرے کرم سے
مدینے کی شام و سحر دیکھ لیتے
نہ خواہش تمہیں خلد کی ہوتی زاہد
محمدﷺ کا روضہ اگر دیکھ لیتے
مدینہ پہونچ کر سکوں دل کو ہوتا
مقدر کو ہم اوج پر دیکھ لیتے
تھے دربان جبریل امیںؑ جن کے در کے
ان آنکھوں سے ہم ان کا در دیکھ لیتے
جھکا کر جبینِ عقیدت کو اپنی
وہ دربارِ خیرالبشرﷺ دیکھ لیتے
سمیع سلطانپوری
سمیع اللہ
No comments:
Post a Comment