Tuesday, 29 April 2025

مکاں سے لا مکاں ہوتے ہوئے بھی

 مکاں سے لا مکاں ہوتے ہوئے بھی

کہاں ہم ہیں کہاں ہوتے ہوئے بھی

بہت کچھ اب بھی باقی ہے زمیں پر

بہت کچھ رائیگاں ہوتے ہوئے بھی

سرے سے ہم ہی غائب ہو گئے ہیں

سبھی کے درمیاں ہوتے ہوئے بھی

بھنور کی سمت بڑھتی جا رہی ہے

یہ کشتی بادباں ہوتے ہوئے

بہت ہی مختصر ہوتے گئے ہیں

مکمل داستاں ہوتے ہوئے بھی

بہت گھاٹے میں ہے اردو زباں کیوں

محبت کی زباں ہوتے ہوئے بھی


سید ریاض رحیم

No comments:

Post a Comment