Friday, 18 April 2025

اب اس کے سوا اور نہ کچھ کام کریں گے

 اب اس کے سوا اور نہ کچھ کام کریں گے

جب عشق نہ کر پائیں گے آرام کریں گے

ہم بزم سے اٹھ کر تِری یہ سوچ رہے ہیں

دن کیسے گزاریں گے کہاں شام کریں گے

دل کر دیا ان ماہ جبینوں کے حوالے

اب جاں بھی انہی لوگوں کو انعام کریں گے

جب ان سے مِرا کوئی تعلق ہی نہیں ہے

کیوں لوگ مجھے مفت میں بدنام کریں گے

اب تک تو ہمیں پیر مغاں دیکھ رہے تھے

اب شیخ ہمیں داخلِ اسلام کریں گے


مختار انصاری

No comments:

Post a Comment