Friday, 11 April 2025

حاضر شراب تاڑی مدک اور افیون ہے

 زعفرانی کلام


حاضر شراب تاڑی مدک اور افیون ہے

اس پر بھی ان پہ طاری سیاسی جنون ہے

بیگم نے خوب مجھ سے جھگڑتے ہوئے کہا

"آزادئ وطن میں ہمارا بھی خون ہے"

وہ اس طرح سے مجھ پہ جھڑپتی ہے رات دن

جیسے دماغ اس کا مئی ہے کہ جون ہے

کیا جانے ہنی مون، وہ جو جانتا نہیں

کہتے کسے ہنی ہیں اور کیا چیز مون ہے

ایک پل بھی اور زیادہ ٹھہر سکتا میں نہیں

ممبئی سے آنے والا کرشمہ کا فون ہے

شہرت انہیں نصیب ادب سے ہوئی ہے چونچ

جانے کیوں ان پہ طاری سیاسی جنون ہے


چونچ گیاوی

No comments:

Post a Comment