عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
وہی ہادی وہی مہر نبوت
انہیں کا نقشِ پا نورِ ہدایت
انہیں پر ختم ہے بابِ رسالت
انہیں حاصل ہے نبیوں میں سعادت
کوئی ان سا امیں پیدا نہ ہو گا
جہاں میں معتبر ان کی امانت
زمانے نے سخی دیکھے ہزاروں
مگر بے مثل تھی ان کی سخاوت
بُجھا دی تشنگی انسانیت کی
مِرے ساقی نے بن کر ابرِ رحمت
جو لمحہ آپ کی یادوں میں گزرے
مِری خاطر وہی لمحہ غنیمت
ولی ہے آپ کا گو غرقِ عصیاں
مگر رکھتا ہے امیدِ شفاعت
ولی مدنی
No comments:
Post a Comment