آدمی وقت پر گیا ہو گا
وقت پہلے گزر گیا ہو گا
وہ ہماری طرف نہ دیکھ کے بھی
کوئی احسان دھر گیا ہو گا
خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں
شام تیرے دیار میں آخر
کوئی تو اپنے گھر گیا ہو گا
مرہمِ ہجر تھا عجب اکسیر
اب تو ہر زخم بھر گیا ہو گا
جون ایلیا
No comments:
Post a Comment