Sunday, 13 November 2016

آدمی وقت پر گیا ہو گا

آدمی وقت پر گیا ہو گا
وقت پہلے گزر گیا ہو گا
وہ ہماری طرف نہ دیکھ کے بھی
کوئی احسان دھر گیا ہو گا
خود سے مایوس ہو کر بیٹھا ہوں
آج ہر شخص مر گیا ہو گا
شام تیرے دیار میں آخر
کوئی تو اپنے گھر گیا ہو گا
مرہمِ ہجر تھا عجب اکسیر
اب تو ہر زخم بھر گیا ہو گا

جون ایلیا

No comments:

Post a Comment