Saturday, 3 October 2020

ہمارے خواب سارے دھجیوں میں بٹ چکے ہیں

 دھجیاں

(مختصر نظم)


ہمارے خواب سارے دھجیوں میں بٹ چکے ہیں

تمناؤ دلِ کم بخت کا دالان چھوڑو

ہماری جان چھوڑو


عبدالرحمان واصف

No comments:

Post a Comment