Monday, 1 November 2021

کس قدر بے ساز و ساماں ہو گئے

 کس قدر بے ساز و ساماں ہو گئے

کیا تھے اور کیا ہم مسلماں ہو گئے

جن سروں پر تھا کبھی بالِ ہما

آج غیروں کے مگس راں ہو گئے

اہلِ ہمت، اہلِ دولت، اہلِ دِیں

رونقِ شہرِ خموشاں ہو گئے

جائے عبرت اہلِ دوراں کے لیے

ان کے قصر و کاخ و ایواں ہو گئے


خوشی محمد ناظر

No comments:

Post a Comment