Monday, 1 November 2021

کوئی کعبہ نہ کلیسا نہ صنم میرا ہے

 کوئی کعبہ، نہ کلیسا، نہ صنم میرا ہے

اک نئے خواب کی دھرتی پہ قدم میرا ہے

ساری دنیا سے ہمہ وقت جڑا رہتا ہوں

رابطہ خود سے مگر آج بھی کم میرا ہے

دل کو احساس کے اس موڑ پہ لائی ہے حیات

اب نہ میری ہے خوشی، اور نہ غم میرا ہے

اب بھی ڈرتا ہوں ہر اک بات میں لکھنے سے فروغ

تم یہ کہتے ہو کہ؛ آزاد قلم میرا ہے


فروغ زیدی

No comments:

Post a Comment