Monday, 1 November 2021

مجھے اس بات کا شکوہ نہیں ہے

 مجھے اس بات کا شکوہ نہیں ہے

کہ جو میرا تھا، اب میرا نہیں ہے

میں سچ سے روبرو ہو جاؤں کیسے

مِرے کمرے میں آئینہ نہیں ہے

غریبی میں اٹھائے لاش خود کی

وہ جیتا ہے مگر زندہ نہیں ہے

مکاں گونجا جو اس کے بولنے سے

وہ تب سمجھا کہ وہ تنہا نہیں ہے

اثر میں ہوں تمہارے یہ تو سچ ہے

مگر اتنا گماں اچھا نہیں ہے


ریتو کوشک

No comments:

Post a Comment