محبت اور دکھ
محبت ڈھونڈنے والی
حقائق دیکھتی دنیا میں سپنے دیکھنے والی
حسیں لڑکی! حقیقت تلخ ہوتی ہے
تجھے معلوم کیسے ہو
محبت وہ پرندہ ہے
جو اپنا آشیاں ہر بار کانٹوں پر بناتا ہے
محبت وہ گلی ہے جو کسی جانب نہیں کھلتی
محبت وہ بیاباں ہے جو راہی چاٹ لیتا ہے
محبت ایسی ظالم ہے
کہ جس کے دل میں رہتی ہے
اسی کا خون پیتی ہے
وفا آمیز آنکھوں سے
زمانے کے دل بے مہر میں
چاہت کی خوشیاں ڈھونڈنے والی حسیں لڑکی
زمانے کو وفا کا درس دینے میں
بہت صدیاں گزرتی ہیں
انیی صدیوں کے قدموں میں محبت درد بنتی ہے
محبت سُکھ نہیں ہوتی
خدائے دردِ الفت نے
محبت اور دُکھ
دونوں کو اِک پانی میں گوندھا تھا
شہزاد نیر
No comments:
Post a Comment