اگر آنکھیں یہ کہہ بھی دیں کہ اب بس
یہ دل دیدار سے کرتا ہے کب بس
بہت کم وقت لیتی ہے محبت
یوں سمجھو پورا دن اور نصف شب بس
ہمارا استعاروں پر تھا تکیہ
جدائی کا بنا اتنا سبب بس
وہاں سے آگے بڑھنے میں مزہ ہے
جہاں پر آ کے سب کر دیتے ہیں سب بس
یہ موقع ساتھ چلنے کا ملا تھا
ہماری ایک دن چُھوٹی تھی جب بس
تنزیلہ افضل
No comments:
Post a Comment