Saturday, 1 October 2022

اگر آنکھیں یہ کہہ بھی دیں کہ اب بس

 اگر آنکھیں یہ کہہ بھی دیں کہ اب بس

یہ دل دیدار سے کرتا ہے کب بس

بہت کم وقت لیتی ہے محبت

یوں سمجھو پورا دن اور نصف شب بس

ہمارا استعاروں پر تھا تکیہ

جدائی کا بنا اتنا سبب بس

وہاں سے آگے بڑھنے میں مزہ ہے

جہاں پر آ کے سب کر دیتے ہیں سب بس

یہ موقع ساتھ چلنے کا ملا تھا

ہماری ایک دن چُھوٹی تھی جب بس


تنزیلہ افضل

No comments:

Post a Comment