عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
بے تاب اس نظر کو قرار دیجیۓ
پھر سے دِیدِ چہرۂ انوارؐ دیجیۓ
چُوم لوں نظر سے وہ مطہّر جالیاں
اک بار مجھ کو اذنِ دربار دیجیۓ
ہو عطا دل کو صلِ علیٰﷺ کی لگن
سوختہ جاں کو نور کی بہار دیجیۓ
صدقۂ محبوبؐ کی تو کیا ہی بات ہے
خالی ہیں دامن کئی، پروردگار دیجیۓ
غوث سے کہوں کہ اجمیر کو چلوں
کیسے حالِ دل کہوں، اختیار دیجیۓ
حئ و قیوم تو ہے دل کے تار سے جڑا
حکم مبیں ملے، نہ اور انتظار دیجیۓ
فاریہ حمید چوہدری
No comments:
Post a Comment