عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
قافلہ شہرِ نبیﷺ کوئی جو جاتا دیکھا
دل مِرا ساتھ میں جانے کو مچلتا دیکھا
میرے آقاﷺ کے لگے عرشِ بریں پر نعلین
ایسا تو عرش بریں نے کہاں تلوا دیکھا
درِ سرکارﷺ کو رب نے یہ علو بخشا ہے
”تاج والوں کا یہاں خاک پہ ماتھا دیکھا“
دل مِرا اور زباں محوِ ثناء رہتی ہے
نام ہر سانس میں انﷺ کا ہی وظیفہ دیکھا
جانور اور پرندے بھی تھے حاضر ہوتے
اونٹ کو آ کے شکایت بھی ہے کرتا دیکھا
پیٹ پر باندھ کے پتھر وہﷺ گزاریں لمحے
لب پہ ہر حال میں ہی شکر انوکھا دیکھا
میرے سرکارؐ کے منگتوں کے ہیں چرچے شاہد
جن کے ٹکڑوں پہ شہنشاہوں کو پلتا دیکھا
شبیر شاہد مہروی
No comments:
Post a Comment