Saturday 16 December 2023

آج کے دن تھی وطن پہ چھا گئی خونیں گھٹا

سولہ 16 دسمبر یوم سکوت مشرقی پاکستان


آج کے دن تھی وطن پہ چھا گئی خونیں گھٹا

آج کے دن تھا، لہو کا چار سُو چِھینٹا پڑا

آج کے دن شادیانے تھے عدُو کے گھر بجے

آج کے دن میرے گھر سے شورِ ماتم تھا اُٹھا

آج کے دن پارہ پارہ غیرتِ مِلّی ہوئی

آج کے دن خون میرا آنسوؤں کی جا بجا

آہ، وہ غداّر مِلّت کے، وطن کے، دین کے

آستیں کے سانپ تھے، آخر انہوں نے ڈس لیا

دودھ پلوا کر انہیں، بے غیرتی کا، طمع کا

نیش میں ان کے عدُو نے زہرِ قاتل بھر دیا

جُھومتے تھے وہ ہمیشہ دُشمنوں کی بِین پر

کاٹنے کو مستعد رہتے تھے اپنوں کو سدا

دُشمنوں کی سربراہ اک برہمن زادی ہوئی

بغضِ مُسلم کا تھا جذبہ، جس کی فطرت میں رچا

جلتی رہتی تھی وہ اس جذبے کی سوزاں آگ میں

جیتے جی اس کا مقدّر ہوئی تھی اک چِتا

اول اول اس نے ہم سے ایک جنگ سرد کی

گرم اس نے کر دیا آخر کو میدانِ وغا

تیغ تھی اس کافرہ کی، بھائیوں کے ہاتھ میں

وار یہ کاری تھا، میرا ایک بازو کٹ گیا

اپنی اپنی ہی فضا میں گرچہ تھے پھیلے ہوئے

بازوؤں کو جوڑنے والا بدن اسلام تھا

ابر چھایا مشکلوں کا جب مَہ اسلام پر

اس پہ اُس ناری نے جانا، نُورِ حق ہے بُجھ گیا

فخر سے بولی؛ کہ وہ جو رشتۂ اسلام تھا

آج، بحرِ عرب میں غرق میں نے کر دیا

بُغض سے ماؤف آنکھوں نے نہ دیکھا یہ، مگر

مل گیا ہے، اُمتِ مُسلم کو اک خطہ نیا


لالۂ صحرائی

چوہدری محمد صادق

No comments:

Post a Comment