Monday, 13 May 2024

روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں

 روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں 

کہ ہم بزرگوں کو جھک کر سلام کرتے ہیں 

ہر ایک شخص یہ کہتا ہے اور کچھ کہیے 

ہم اپنی بات کا جب اختتام کرتے ہیں 

کبھی جلاتے نہیں ہم تو برہمی کا چراغ 

وہ دشمنی کی روش روز عام کرتے ہیں 

حریف اپنا اگر سر جھکا کے ملتا ہے 

تو ہم بھی تیغ کو زیب نیام کرتے ہیں 

مجھے خبر بھی نہیں ہے کہ ایک مدت سے 

وہ میرے خانۂ دل میں قیام کرتے ہیں 

حقیقتوں کو جنہیں سن کے وجد آ جائے

کچھ ایسے کام بھی ان کے غلام کرتے ہیں 

شراب کم ہو تو نوری بہ نام تشنہ بھی 

لہو نچوڑ کے لبریز جام کرتے ہیں


مشتاق احمد نوری

No comments:

Post a Comment