عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہم سب اے کاش جہنم میں ہی جاتے مولا
پر نہ یہ داغِ جگر آپ اُٹھاتے مولا
امن عصیاں سے نہ ہم حشر میں پاتے مولا
آپ غربت میں مگر سر نہ کٹاتے مولا
ہجرِ صغراؑ کا نہ داغِ علی اکبرؑ سہتے
چین سے گھر میں صدا قبلۂ عالم رہتے
حیف اس وقت ہوئے کیوں نہ ہم اے شاہِ کریم
جوشِ دل اب یہی کہتا ہے خدا اس کا علیم
نہ خلش اس میں رضا کی ہے نہ آمیزش بیم
نہ پئے دوری دوزخ نہ پئے فوزِ عظیم
جب تو قاصر رہے ، پر آج نہِں قاصر ہیں
آپ کے دشمنوں سے لڑنے کو ہم حاضر ہیں
مرزا اوج لکھنوی
مرزا محمد جعفر اوج
No comments:
Post a Comment