Monday 9 September 2024

زندگی اتنا سبق کافی ہے

 زندگی اتنا سبق کافی ہے

اب تو دل کی بے بسی پر اکثر

بے کراں آسماں کو تکتے ہیں

دوست ہو چاہے یا کوئی دشمن

مسکرا کر سبھی سے ملتے ہیں

بے وفائی پہ کسی کی دل کو

کوئی حیرت بھی نہیں ہوتی ہے

حالِ دل اب کسی سے کہنے کی

کوئی چاہت بھی نہیں ہوتی ہے

ہم گلہ اب کسی سے کرتے نہیں

زندگی اتنا سبق کافی ہے


نوشین راؤ

No comments:

Post a Comment