Friday 6 September 2024

تصور در کعبہ میں وہ مزا ہے کہ بس

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


تصوّرِ درِ کعبہ میں وہ مزا ہے کہ بس

وہ لطفِ سجدہ مدینے میں آ گیا ہے کہ بس

نظر میں ہے کوئی عالم نہ کوئی منظر اور

مدینہ آنکھوں میں ایسا بسا ہوا ہے کہ بس

نبیؐ کے در پہ مسرّت کے آنسوؤں کے سوا

وہ سیلِ اشکِ ندامت کا سلسلہ ہے کہ بس

نفس نفس ہے پئے نعتِ مصطفیٰﷺ یارو

درود ایسا مجھے راس آ گیا ہے کہ بس

نبئ اُمّی کی اُمت کا فرد ہوں میں بھی

کرم خدا نے یہ اتنا بڑا کیا ہے کہ بس

شہیدِ صبر و رضا بے شمار ہیں لیکن

کمال آلِؑ محمدﷺ نے وہ کیا ہے کہ بس

ہمارا دین تو اسلام ہے، مگر اخگر

نبئ ختمِ رُسلؐ بھی تو وہ ملا ہے کہ بس


حنیف اخگر

No comments:

Post a Comment