شہداء و غازیانِ پاکستان کو خراجِ تحسین
مجاہدین صف شکن بڑھے چل
قدم اٹھاؤ اس طرح زمیں کا دل دہل اٹھے
وہ فقرۂ ہائے گرم ہو کہ رنگِ چرخ جل اٹھے
بہ نازشِ کمالِ فن، بڑھے چلو، بڑھے چلو
جبل جبل دمن دمن، بڑھے چلو، بڑھے چلو
جو راہ میں پہاڑ ہوں تو بے دریغ اکھاڑ دو
اٹھاؤ اس طرح نشاں، فلک کے دل میں گاڑ دو
وہ دار یا کہ ہو رسن، بڑھے چلو بڑھے چلو
مجاہدین صف شکن، بڑھے چلو، بڑھے چلو
احسان دانش
No comments:
Post a Comment