Wednesday, 11 September 2024

پھولوں کی زباں پر ہے سدا اللہ ہو اللہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کلیوں نے بصد شوق پڑھا اللہ ہو اللہ

پھولوں کی زباں پر ہے سدا اللہ ہو اللہ

ہر بار ہواؤں نے بڑے پیار سے چُوما

جب ریت پہ لہروں نے لکھا اللہ ہو اللہ

بُلبل کی چہک میں ہے تِرے حمد کی خوشبو

پیڑوں پہ پرندوں کی صدا، اللہ ہو اللہ

اک ننھے فرشتے کی عبادت کو جوں دیکھا

نم ہو کے فلک نے بھی کہا اللہ ہو اللہ

شبنم سے وضو کرتی ہوئی پھول کی پتی

ہر شام و سحر حمد و ثناء اللہ ہو اللہ

غنچے بھی ولی پھول بھی قطرے بھی شفق بھی

سب مل کے کریں ذکر تِرا اللہ ہو اللہ


شاہ روم ولی

ولی شاہ

No comments:

Post a Comment