Sunday 6 October 2024

بن جاؤں میں بھی زائر طیبہ خدا کرے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بن جاؤں میں بھی زائرِ طیبہ خدا کرے

واپس نہ لوٹ پاؤں کچھ ایسا خدا کرے

سر فخر سے بلند ہو میرا بھی گر مجھے

اس سنگِ در کا ناصیہ فرسا خدا کرے

ٹوٹے تو ٹوٹ جائے طنابِ نفس، مگر

ٹوٹے نہ ان کے ذکر سے رشتہ خدا کرے

آباد جس سے قلبِ اویس و بلالؓ تھا

وہ سوز میرے دل میں بھی پیدا خدا کرے

جب بھی غمِ فراق سے چہرہ ملول ہو

دینے کو آپﷺ آئیں دلاسا خدا کرے

آغوش میں جب آئے قضا لینے کو مجھے

پیشِ نظر ہو آپﷺ کا جلوہ خدا کرے

جس کو تمہاری پشت پناہی نصیب ہے

حاشا کہ دہر میں اسے رسوا خدا کرے

فکر و نظر کو پھر سے نئی تازگی ملے

پھر آئے ان کی یاد کا جھونکا خدا کرے

رضوی نکھار آئے مِرے فن میں ، دن بدن

توفیقِ نعت میں ہو اضافہ خدا کرے


نورالہدیٰ رضوی

No comments:

Post a Comment