عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یہ زندگانی اصل میں عنوان نعت ہے
ہر لمحہ اس کا صفحۂ دیوان نعت ہے
دامن میں اپنے صدقۂ حسان نعت ہے
عزت سے جی رہے ہیں یہ احسان نعت ہے
لب وقف ہیں درود پیمبرﷺ کے واسطے
صد شکر رب کہ دل ہوا قربانِ نعت ہے
ہراک زبان ولہجہ میں موجود صنف نعت
کتنا وسیع دوستو! دامانِ نعت ہے
گل، گُلستاں چرِند و پرِند، اِنس و جِن، ملک
جس کو بھی دیکھیے، لیے ارمان نعت ہے
خون جگر سیاہی، دل مضطرب ورق
لکھنے کے واسطے یہی سامان نعت ہے
حاضر جو قلب رہتا ہے ان کے حضور میں
سب یہ کرم ہے فیض ہے وجدان نعت ہے
یہ جو لحد میں پھیلا اُجالا ہے دوستو
فضل خدائے پاک ہے، بُرہان نعت ہے
جی بھر کے باغ خلد میں خالد پڑھیں گے نعت
کہتے ہیں خلد جس کو وہ ایوانِ نعت ہے
خالد عبداللہ اشرفی
No comments:
Post a Comment