Monday, 7 October 2024

یہ زندگانی اصل میں عنوان نعت ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


یہ زندگانی اصل میں عنوان نعت ہے

ہر لمحہ اس کا صفحۂ دیوان نعت ہے

دامن میں اپنے صدقۂ حسان نعت ہے

عزت سے جی رہے ہیں یہ احسان نعت ہے

لب وقف ہیں درود پیمبرﷺ کے واسطے

صد شکر رب کہ دل ہوا قربانِ نعت ہے

ہراک زبان ولہجہ میں موجود صنف نعت

کتنا وسیع دوستو! دامانِ نعت ہے

گل، گُلستاں چرِند و پرِند، اِنس و جِن، ملک

جس کو بھی دیکھیے، لیے ارمان نعت ہے

خون جگر سیاہی، دل مضطرب ورق

لکھنے کے واسطے یہی سامان نعت ہے

حاضر جو قلب رہتا ہے ان کے حضور میں

سب یہ کرم ہے فیض ہے وجدان نعت ہے

یہ جو لحد میں پھیلا اُجالا ہے دوستو

فضل خدائے پاک ہے، بُرہان نعت ہے

جی بھر کے باغ خلد میں خالد پڑھیں گے نعت

کہتے ہیں خلد جس کو وہ ایوانِ نعت ہے


خالد عبداللہ اشرفی

No comments:

Post a Comment