Friday 4 October 2024

اپنے رہبر کو جو دیکھا تو خیال آیا ہے

 طنزیہ کلام


اپنے رہبر کو جو دیکھا تو خیال آیا ہے

کس بُلندی پہ یہاں اب کے زوال آیا ہے

کیسے ٹُوٹا ہے تیرے گرد انا کا پہرہ

آج لہجے میں تیرے کیسا ملال آیا ہے

لوٹ آیا ہے، بہت خوب، پہ ڈھلتے سُورج

اپنا سب رُوپ تُو غیروں پہ اُچھال آیا ہے

اس کی آنکھیں ہیں کہ ہیں جام چھلکنے والے

جو بھی مے خوار اُٹھا، ہو کے نہال آیا ہے

میں گِرا ہوں تو قدم اُس کے بھی لرزیدہ ہیں

میں ہوں مفتوح تو دُشمن بھی نڈھال آیا ہے

کس نے دربار میں حق گوئی کی جرأت کی ہے

کہ رُخِ شاہِ معظم پہ جلال آیا ہے


اسلم شاہد

No comments:

Post a Comment