Friday 4 October 2024

بیاہ خانم کا تو کر دینے کو تیار ہوں میں

 زعفرانی کلام


بیاہ خانم کا تو کر دینے کو تیار ہوں میں

باجی کوڑی کا سہارا نہیں لاچار ہوں میں

اس کی صورت سے دوا ایسی ہی بیزار ہوں میں

نام پر بھی نہیں اب مارتی، پیزار ہوں میں

پنجہ کش اپنی بھنگیرن سے موئی کر پنجہ

چھوڑ دے میری کلائی، اری بیمار ہوں میں

جانے بندی کی بلا تجھ پہ گزرتی کیا ہے

ناک چوٹی میں تو اپنی ہی گرفتار ہوں میں

جاتے ہی پہلے پہل ان سے جو کروا بیٹھوں

ایسی بُھولی نہیں، ننھی نہیں، ہوشیار ہوں میں

تم پہ میں مرتی ہوں جو چاہو ستم جوتو تم

سچ تو ہے ہاں اجی ایسی ہی گنہ گار ہوں میں

دیکھا آنکھوں سے جو کانوں سے میں سنتی تھی بُوا

اب تو چاہت میں زلیخا کی طرح خار ہوں میں

اپنے پلے سے نہ باندھو مجھے اب چھوڑ دو تم

لاکھ مکاروں کی مکار ہوں، بدکار ہوں میں

جان صاحب! میں یہ رمز آپ کی پہچان گئی

تم بھی کہتے ہو کہ مردوں میں طرحدار ہوں میں


میر یار علی جان

No comments:

Post a Comment