Friday 4 October 2024

بچے میرے عہد کے ڈھونڈتے ہیں روٹیاں

طنزیہ کلام


بچے میرے عہد کے

ڈھونڈتے ہیں روٹیاں جا بجا ادھر ادھر 

بچے میرے عہد کے

 کوڑے کے ڈھیر پر 

بچے ہیں نا سمجھ ہیں بن مانگے ہی دیا کرو

ماؤں کے ہیں لاڈلے کچھ رحم تو کیا کرو 

آنکھوں میں ہیں سوال پر لب پر کوئی گلہ نہیں

اے وقت کے حاکموں

 افسوس تو کیا کرو 

بھرتے ہیں رات جھولیاں جگنو سے تتلیوں سے 

دن نکلے تو دھر آتے ہیں خوابوں کے

 پیڑ  پر

ہے ضروری کوئی ان کو اب حوصلہ تو دے

ہے ضروری جینے کا کوئی سلسلہ تو دے 

پھیلی ہوئی ہے چار سو خوشبو بارود کی 

دم گھٹنے سے مر رہے ہیں 

 بچے میرے عہد کے 

 ہر سمت ایک خوف ہے جا بجا پھیلا ہوا 

ماؤں کے آنچل سے بچوں کا دل بہلہ ہوا 

آنکھوں میں ہیں سوال پر لب پر گلہ نہیں 

تھک ہار کے سو جاتے ہیں

 بچے میرے عہد کے 

یہ آنے والے وقت کے ہیں روشن ستارے 

چُومے جبین جن کی یہ آسمان کے تارے 

لائیں گے انقلاب یہ بچے ہمارے 

کوئی پنسل کاپی ہی رکھ دو

 بچے میرے عہد کے 


روبینہ ناز بینا

No comments:

Post a Comment