Thursday 3 October 2024

لاش اب تک صلیب پر ہے

 حیات


لاش اب تک صلیب پر ہے

یسوعؑ کے ہاتھوں میں پیوست میخوں سے

خون اب تک ٹپک رہا ہے

جوان بیٹوں کی موت پر ان سِسکتی ماؤں کی 

گُنگ آنکھوں کی چیخ سُن لو

تو بی بی مریمؑ کا کرب کیا تھا، سمجھ سکو گے

غریب والد خُود اپنی تُربت کا زندہ کتبہ بنا ہُوا ہے

کوئی دلاسہ نہ کام آئے

کوئی یہ اُس ماں کے دل سے پُوچھے

کہ زندہ ہو کر خُود اپنے لاشے تلے

یوں دھنس جانے کا رنج کیا ہے

لاش اب تک صلیب پر ہے

سمے ہے اب بھی

چرن چھُوئیں ہم یسوعؑ کے اور

اپنے دل سے عصبیّت کی تمام میخیں نکال آئیں

جو ظُلم زادے محبتوں کے چراغ روندیں

یہ اُن کے ذہنوں میں گاڑ آئیں

حیات کی زندگی بچائیں


عمران ثاقب

No comments:

Post a Comment