Friday 4 October 2024

اک حرف کرم فرد سیہ کار میں آوے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


اک حرفِ کرم فردِ سیہ کار میں آوے

کہ جان گئی پھر سے گنہگار میں آوے

بھولے سے نہ چھوٹے درِ سرکار خدایا

ایسی تِری قدرت یدِ لاچار میں آوے

اس در کی گدائی مِرا بن جائے مقدر

 دنیا کسی دنیا کے طلبگار میں آوے

کچھ وقت مدینے کا عوض جان کے لے لوں

ہر دن مِری خواہش بھرے بازار میں آوے

میں آپ کی رہ دیکھوں جہاں بیٹھ کے آقاﷺ

در ایسا کوئی ہجر کی دیوار میں آوے

پھولوں میں معطر نئی تحریک چلے گی

تو اس قدِ دلکش سے جو گلزار میں آوے

مجھ ایسے کا انجام مدینے میں ہو عمران

ایسی کوئی صورت مِرے کردار میں آوے


عمران شریف

No comments:

Post a Comment