الٰہی ہم پہ اتنا مہربان ہو
نہ کچھ اندیشۂ سود و زیاں ہو
الٰہی دے ہمیں توفیق ایسی
جو ظاہر ہو وہی دل میں نہاں ہو
زبوں باتوں سے رکھ محفوظ ہم کو
ہمیشہ کلمۂ حق بر زباں ہو
محبت ہر طرف ہو کار فرما
محبت ہی محبت کا سماں ہو
ہمیں الفت ہو دینِ مصطفیٰؐ سے
کلام اللہ ہی وردِ زباں ہو
الٰہی خُلق کو پھر عام کر دے
خلوص و مہر ہی شاہِ جہاں ہو
مٹا صوبائیت کی زشت خوئی
ہر اک اک دوسرے پر مہرباں ہو
مِرے اہلِ وطن پھولیں پھلیں سب
نہ حائل راہ میں سنگِ گراں ہو
بہاریں ہی رہیں اس میں ہمیشہ
یہ پاکستان ایسا گُلستاں ہو
ہو نقش کالحجر دنیا کے دل پر
ہماری داستاں وہ داستاں ہو
یہ کیسی محویت طاری ہے تم پر
میاں خاور! بتاؤ تو کہاں ہو
خورشید خاور امروہوی
No comments:
Post a Comment