Saturday, 3 October 2020

سناٹے میں بند دریچہ کھول دیا کرنا

 سناٹے میں بند دریچہ کھول دیا کرنا

رات کی آنکھ میں سورج گھول دیا کرنا

زخموں کے مہنگے یاقوت چرا لینا

ان کے بدلے آنسو تول دیا کرنا

جس شب میری سالگرہ کا ماتم ہو

زخم کوئی اس شب انمول دیا کرنا

خط، تصویریں، پھول، کتابیں محسن کی

بھول کی ریت پہ رول دیا کرنا


محسن نقوی

No comments:

Post a Comment