Wednesday 15 June 2022

گہرائیوں میں ڈوب کر دیکھو کہ اندر کیا ہے

 گہرائیوں کا خوف


بہت آساں نظر آیا

ہمیں اس روز اپنا پانیوں پر تیرتے رہنا

کسی نے جب کہا؛ گہرائیوں میں ڈوب کر دیکھو

کہ اندر کیا ہے

تو ہم ڈر کر سمندر کے کنارے کی طرف لپکے


نجمہ محمود

No comments:

Post a Comment